منگل، 26 اپریل، 2005

جاپانيوں كى گمراهى

ميرا تهن دوڑ گوجرانواله كى ميراتهن ـ آج اتنے دنوں بعد مجهے اس پر هنگام دوڑ پر لكهنے كيا خيال ايا ـ اس وقت كيوں نه لكها جب لكهنے كا وقت تها ـ يعنى جب سب لكهـ رهے تهے ـ اصل ميں بات يه هوئى هے كه اج مجهے پته چلا هے كه اس واقعه كو جاپان ميں كيسے ديكهايا جا رها هے ـ اور عام جاپانى اسے كيسے ديكهـ رهے هيں ـ جاپان ـ پاكستان كوسب ملكوں سےذياده نقد قرض دينے والا ملك هے ـ اس لئيے يهاں كے عوام كى همدردياں قرض لينے والے ملكوں كى حكومتوں كے لئے بهت اهم چيز هوتى هيں ـ ..قرض لينے والے ملكوں كى حكومتوں كے لئے اهم چيز هوتى هيں ،،عوام كے خيالات هو سكتا هے دوسرے هوں ـ
اشيكاوا مييوكى(اي شى كا وا مى يو كى) نے اج بتايا كه گوجرانواله ميں ميراتهن هونى تهى جهاں كچهـ خواتين كے لباس ادهے بازو يا پهر بغير بازو والى قميضيں تهي ـ مذهب كے ٹهيكداروں كو اس پر اعتراض هوا ـ اس لئے ميراتهن كى انتظاميه نے حكومت سے اس بات كا پروانه حاصل كر ليا كه بغير بازو اور آدهے بازو والى قميض پهن كر خواتين دوڑ ميں شامل هو سكتى هيں ـ ليكن مذهب كے ٹهيكےدار ضدّى مولوى پهر بهى باز نهيں ائے اور دوڑ كو روكنے كے لئے آموجود هوئے ـ اور جب ان كو حكومتى پروانه ديكهايا گياتو اس كو ماننے كى بجائےكهنے لگے كه همارے پاس خدا كا پروانه ايا هے كه اس دوڑ كو روكيں ـ اور ان مولويوں نے حكومتى احكام كى كهلى خلاف ورزى كرتے هوے ـ گوجرانواله ميں هنگامه آرائى اور توڑپهوڑ كركے حكومت كے مثبت كاموں ميں روكاوٹ ڈالى ـ يه خيالات هيں ايك جاپانى خاتون كے ـ اور اس خاتون نے اخذ كئے هيں يه خيالات ديكهـ سن كر خبريں اور تبصراتى پروگرام ـ يه خاتون مييوكى صاحبه جاپان كى مشهور يونيورسٹى مساشى كوگيو يونيورسٹى كى پڑهى هيں يعنى تعليمى اعتبارسے انجينير هيں ـ جاپانى زبان كے علاوه انگلش اور فرانسيسى روانى سے بول ليتى هيں اس كے علاوه اردو زبان خاصى حد تك بول ليتى هيں اور اردو زبان كو لكهنے پڑهنے كي بهى سوج ركهتى هيں ـ دنيا كے كتنے هى ملكوں كا سفر كيا هوا هے ـ جاپان ميں جائداد كى خريدوفروخت كے كروڑوں كے بزنس كو چلا رهى هيں ـ اگر اس طرح كے پڑهے لكهے لوگ اگر ميڈيا كے هاتهوں اس برى طرح گمراه هو سكتے هيں تو عام لوگوں كے خيالات كياهوں كےـ

1 تبصرہ:

افتخار اجمل بھوپال کہا...

جاپانی خاتون کے خیالات پڑھ کر مجھے حیرت اس لئے نہیں ہوئی کہ اگر یورپ یا افریقہ میں پوچھا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں ٹماٹر یا لڈو کھیل ہوتا ہے یا جرمنی میں کہا جائے کہ پاکستان پر انگریزوں نے آٹھ سو سال حکومت کی اس لئے پاکستان تہذیب کا گہوارہ بن گیا تو باقی سب کچھ ٹھیک ہے

Popular Posts